انقرہ، 11 فرورى (رائٹر) ايران نے پير کے روز ديسى تکنيک سے تيارزمين سے زمين پر طويل دورى تک مار کرنے کى صلاحيت رکھنے والے دوميزائلوں کا کامياب تجربہ کرنے کا دعوى کيا ہے۔ اس ميں ايک بيلسٹک ميزائل بھى ہے۔
ايران کے صدر حسن روحانى نے سائنسدانوں کو بھيجے گئے اپنے مبارکباد کے پيغام ميں کہاہے کہ ايران کے سپوتوں نے نئى نسل کے ميزائل کا کامياب تجربہ کرليا ہے۔
ايران کے وزير دفاع بريگيڈيئر جنرل حسين دہگان نے سرکارى ٹيلى ويژن پر کہا کہ نئى نسل کے لمبى دورى تک مار کرنے والے بيلسٹک “بينا‘‘ميزائل کا کامياب تجربہ
کيا گيا ہے۔ بينا کے معنى ہيں تيز نگاہ والا۔
يہ ميزائل دشمن کے اہم فوجى ٹھکانوں ،ٹينک، پل اور کما ن مراکز کو نہايت کاميابى کے ساتھ اپنا نشانہ بناسکتا ہے۔ بريگيڈيئر دہگان نے بتايا کہ دشمن کے راڈر اس ميزائل کو پکڑ نہيں سکتے۔
ايران نے اس ميزائل کى رينج کى کوئى اطلاع نہيں دى ہے۔
اس کے علاوہ ايران سائنس دانوں نے ليزر گائيٹيڈ سے ليس اور سطح سے سطح اور ہوا سے ہوا ميں مار کرنے والے ميزائلوں کا بھى کامياب تجربہ کيا ہے۔
اس سے قبل ايران کے پاس تقريباً 2000 کلو ميٹر کى دورى تک مار کرنے والے شہاب ميزائل کا ذخيرہ موجود ہے۔